مصباح
کل نازیہ کے ساتھ شاپنگ پر گئ تھی کہ اپنے کپڑے اودھر ہی بھول آئ تھی ۔
ارحہ
ان کے گھر ہر گز نہیں آنا چاہتی تھی وہ نہیں چاہتی کے حماد سے اس کا سامنا ہوں لیکن
نازیہ کے بہت مجبور کرنے پر اسے آنا ہی پڑا ۔۔
ارحہ
کپڑے دیے اپنے گھر واپس ہی جا رہی تھی کہ آفس سے اتے ہوئے حماد سے ٹکرا گئ ۔۔
ایک
پل کو دونوں کی آنکھیں ملی ۔۔
حماد
کئے لمحے کھڑا اسے دیکھتا رہا سوجی ہوئ آنکھیں اس کی حالت کو بہ حوبی بیان کر رہی تھی
ارحہ سب کو بےوقوف بنا سکتی تھی لیکن حماد کو نہیں ۔۔۔
کہا
جا رہی ہوں مجھے مبارک نہیں دو گئ حماد ارحہ کو وہاں سے جاتا دیکھ اس کا بازوں پکڑے
بولا ۔۔۔
حماد
چھوڑوں مجھے ارحہ اپنا بازوں چھوڑائے سخت نطروں سے اس کی جانب دیکھنے لگی ۔۔
کیوں
نہیں بولا جا رہا درد ہو رہا ہے دل جل رہا ہے ۔۔میرا دل بھی
ایسے ہی جل رہا ہے مجھے بھی بہت درد ہو رہا ۔۔تم کہہ کیوں نہیں دیتی جو تمہارے دل میں
ہے کیوں خود بھی تڑپ رہی ہوں اور ساتھ مجھےبھی تڑپا رہی ہوں ۔۔۔
حماد
میرا ہاتھ چھوڑوں۔۔
کیا
سننا چاہتے ہوں میرے دل کا حال سننا چاہتے
0 Comments